وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے والد سے ملنے یا سیاحت کیلیے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو انہیں اجازت ہے تاہم سیاسی انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے برطانوی شہری ہیں،وہ پچھلی دفعہ بھی آئے تو پاکستان کا ویزہ لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھی کسی بیرون ملک جا کر حکومت کیخلاف سیاسی احتجاج نہیں کر سکتے، آئین ہے جو بھی پاکستان کی شہریت رکھتا ہو وہ پر امن احتجاج کر سکتا ہے، یہ حق صرف پاکستانی شہری کے لیے ہے، ہر فرد کے لیے نہیں ہے ۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ بیرون ملک سے آئے اور سیاسی تحریک یا سرگرمیوں میں حصہ لے، پی ٹی آئی والے احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلاتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان تمام غیر ملکی شہریوں کو خوش آمدید اور اُن کا خیر مقدم کرتا ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو کاروبار یا سیاحت کلیے آتے ہیں تاہم کوئی بھی غیر ملکی سیاسی سرگرمی کے لیے نہیں آسکتا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ویزہ کنڈیشنز ہوتی ہیں ، جس کے تحت کوئی ملک کسی کو مہمان کے طور پر دیکھتا ہے، یہ دنیا بھر میں ہے کہ غیر ملکی ویزہ میں عائد پابندیوں کا خیال کرے ،یہ نہیں ہو سکتا کہ میں سیاح و تفریح کا ویزہ لوں اور سیاسی کارروائیوں کا حصہ بنوں۔
رہنما ن لیگ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ کیس یہ نہیں ہے کہ وہ بانی سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اگر والد مشکلات میں ہیں تو بانی کے بیٹے دو تین سال سے کیوں نہیں آئے؟ ،دو تین سال بعد انہیں یاد آیا کہ وہ ہمارے والد ہیں، والد سے ملنے کی خواہش سیاسی چال ہے۔
انہوں نے کہا کہ علیمہ خان نے بانی کے بیٹوں کو یہ تجویز دی ہے ، بانی کے بیٹے پاکستان آنے سے پہلے امریکا کیوں جا رہے ہیں؟ ۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی کے بیٹے والد سے ملنے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو آ سکتے ہیں، والد سے ملنے کی اجازت ہے لیکن سیاسی انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔
پیپلز پارٹی کے ساتھ معاملات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے واضح کیا کہ ہم نے اپنا سفر پیپلز پارٹی کے ساتھ شروع کیا اور اسی کے ساتھ ہی ختم کریں گے۔