اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے ثنا یوسف، تجزیہ نگار سردار فہیم قتل سمیت 15 ہائی پروفائل کیسز ریکارڈ مدت میں ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیسز کا سراغ لگانے والی اسلام آباد پولیس کی پوری ٹیم سے ملاقات کی اور افسران و جوانوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی کو سراہا ۔
وزیرداخلہ نے آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی، ڈی آئی جی جواد طارق، ایس ایس پی آپریشنز محمد شعیب، ایس ایس پی انویسٹی گیشن عثمان طارق بٹ، ایس پی سٹی سلیمان ظفر، ایس پی صدر کاظم نقوی، اے ایس پی علی رضا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عباس مہدی ڈی ایس پی سلیمان شاہ ، متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز اور انوسٹی گیشن ٹیمز کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور شاباش دی۔
محسن نقوی نے کہا کہ ویل ڈن اسلام آباد پولیس، آپ کی کارکردگی پر فخر ہے۔ اسلام آباد پولیس نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت سے اندھے قتل و ہائی پروفائل کیسز کو حل کیا۔
انہوں نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس کو حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور سرویلنس کا استعمال قابل تحسین ہے۔ اسلام آباد پولیس نے کئی ہائی پرو فائل کیسز کو انتہائی قلیل مدت میں حل کیا ہے۔ شاندار کارکردگی پر آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی، ڈی آئی جی جواد طارق اور انکی پوری ٹیم خصوصی داد کی مستحق ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ اسلام آباد پولیس اسی جانفشانی اور جذبے سے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے اپنا کام جاری رکھے گی۔ آئی جی اسلام آباد پولیس نے انویسٹی گیشن ٹیم کے کانسٹیبل رانا وسیم کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی خصوصی تعریف کی۔
انہوں نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو 21 سال سے کانسٹیبل کے عہدے پر کام کرنے والے رانا وسیم کو قواعد و ضوابط کے تحت ترقی دینے کی ہدایت بھی کی۔
اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا، چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ساتھ موجود تھے۔