امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایٹمی تنصیبات پر حملے میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ یہ بم مطلوبہ نتائج دینے کے لیے مؤثر نہیں ہوتے۔
امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے سینیٹرز کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اصفہان کی ایٹمی تنصیب میں 60 فیصد افزودہ یورینئیم موجود تھا، لیکن وہاں بنکر بسٹر بم کا استعمال مناسب نہیں سمجھا گیا۔
البتہ رپورٹ کے مطابق فردو اور نطنز کی جوہری تنصیبات پر یہ بم گرائے گئے تھے تاکہ گہرائی میں موجود تنصیبات کو تباہ کیا جا سکے۔
یہ پیش رفت ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں ایک اہم انکشاف قرار دی جا رہی ہے۔