تاریخ رقم! نیویارک کا پہلا مسلمان میئر؟ مامدانی نے کومو کو پیچھے چھوڑ دیا

نیویارک میں رینکڈ-چوائس ووٹنگ سسٹم نافذ ہے، جس کے حتمی نتائج اگلے ہفتے جاری ہوں گے


ویب ڈیسک June 25, 2025

امریکی ریاست نیویارک کے مقامی انتخابات میں تاریخی موڑ، جہاں 33 سالہ مسلم سیاستدان ظہران مامدانی نیویارک سٹی کے میئر کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ 

سابق گورنر اینڈریو کومو نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا: "آج کی رات مامدانی کی ہے"۔

ظہران مامدانی، جو خود کو ڈیموکریٹک سوشلسٹ کہتے ہیں، نیویارک شہر کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری انتخابات میں تقریباً 43.5 فیصد ووٹ حاصل کرکے نمایاں برتری حاصل کر چکے ہیں۔ 

ان کے قریب ترین حریف اینڈریو کومو نے 36.4 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ دیگر 9 امیدوار بہت پیچھے رہ گئے۔

نیویارک میں رینکڈ-چوائس ووٹنگ سسٹم نافذ ہے، جس کے حتمی نتائج اگلے ہفتے جاری ہوں گے، تاہم مامدانی کی برتری اتنی واضح ہے کہ ان کی جیت تقریباً یقینی سمجھی جا رہی ہے۔

کومو، جو 2021 میں جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد مستعفی ہوئے تھے، سیاست میں واپسی کی کوشش کر رہے تھے۔ ان کی مہم کو کلنٹن اور بلومبرگ کی حمایت حاصل تھی، مگر مامدانی کو برنی سینڈرز اور الیکزینڈریا اوکاسیو-کورٹیز جیسے ممتاز ترقی پسند رہنماؤں کی حمایت حاصل تھی۔

ظہران مامدانی افریقی ملک یوگنڈا میں بھارتی نژاد مسلمان خاندان میں پیدا ہوئے، اور اب نیویارک کے علاقے کوئنز سے منتخب اسمبلی ممبر ہیں۔ ان کی فلسطینیوں سے ہمدردی اور ترقی پسند ایجنڈا نے نوجوان اور اقلیتی ووٹرز کو خاص طور پر متوجہ کیا۔

مبصرین کے مطابق اگر وہ نومبر کے عام انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ نیویارک کے پہلے مسلمان میئر بن جائیں گے۔


 

مقبول خبریں

OSZAR »