ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے انجیکشن مائیگرین میں مبتلا افراد کی تکلیف میں نصف حد تک کمی لا سکتے ہیں۔
اوزیمپک اور ویگووی سے مشابہ یہ ادویہ جی ایل پی-1 ریسیپٹر ایگنسٹس کے طور پر بھی جانی جاتی ہیں اور بلڈ شوگر، بھوک اور ہاضمے کو قابو کرنے والے قدرتی ہارمون کی نقل کر کے کا کرتی ہیں۔
محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جی ایل پی-1 دوا لیراگلوٹائیڈ (جو عام طور پر ذیا بیطس کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے) میں مائیگرین کی شدت میں واضح کمی لانے کی صلاحیت ہے۔
واضح رہے مائیگرین کا درد تین دن تک جاری رہ سکتا ہے جس کے سبب تکلیف، متلی، قے، چکر آنے اور روشنی، آواز اور خوشبو سے تکلیف بڑھ جاتی ہے۔
یونیورسٹی آف نیپلز کے ہیڈ اک (سر درد) سینٹر کے محققین نے مٹاپے اور دائمی مائیگرین میں مبتلا 26 بڑی عمر کے افراد کو لیراگلوٹائیڈ کی دوا دی۔
یورپین اکیڈمی آف نیورولوجی کانگریس 2025 میں پیش کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ جن افراد کو دوا دی گئی تھی انہوں نے ہر ماہ ہونے والے سر درد کے ایام میں اوسطاً 11 کم دن رپورٹ کیے۔
شرکاء نے صرف دو ہفتوں کی خوراک کے بعد معیارِ زندگی، کام، تعلیم اور معاشرتی سرگرمیوں میں بامعنی بہتری بھی محسوس کی۔