سرنگ سے ملنے والی لاشیں محمد سنوار اور انکے ساتھیوں کی ہیں؛ اسرائیلی فوج کی تصدیق

یورپی اسپتال کے نیچے رفح اور خان یونس بریگیڈز کو ملانے کیلیے یہ سرنگ بنائی گئی تھی


ویب ڈیسک June 09, 2025

اسرائیل کی فوج اور اس کے خفیہ ادارے نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں یورپی اسپتال کے نیچے بنی سرنگ سے نکالی گئی لاشیں حماس کے عسکری سربراہ محمد سنوار اور ان کے نہایت قریبی ساتھیوں کی ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اس سرنگ کو گزشتہ ماہ بمباری کرکے تباہ کیا گیا تھا جس کے بعد برّی فوج نے اسپتال اور زیر زمین سرنگ کو کلیئر کروایا تھا۔

علاقہ کلیئر کروانے کے دوران زیرِ زمین سرنگ سے 4 لاشیں برآمد ہوئی تھیں جن کے بارے میں امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ان میں یحییٰ سنوار کے محمد سنوار کی لاش بھی ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ زیر زمین سرنگ میں چھپے حماس کے چاروں بڑے کمانڈرز مبینہ طور پر ملبے تلے دب جانے اور دم گھٹنے سے دم توڑ گئے تھے۔

تاہم اب لاشوں کی تصدیق کرلی گئی۔ ایک لاش محمد سنوار اور بقیہ چار لاشیں رفح بریگیڈ کے سربراہ محمد شبانہ، خان یونس بٹالین کے کمانڈر مہدی قوارہ اور دو دیگر کمانڈر کی ہیں۔ 

ترجمان اسرائیلی فوج نے صحافیوں کو اس سرنگ کا دورہ کرایا۔ یہ سرنگ 8 میٹر گہری تھی اور حماس کے رفح اور خان یونس بریگیڈز کو آپس میں جوڑنے والے ایک وسیع زیر زمین نیٹ ورک کا حصہ تھی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یورپی اسپتال کے نیچے حماس نے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کر رکھا تھا جہاں سے 7 اکتوبر کے حملے بھی ترتیب دیے گئے۔

انھوں نے صحافیوں سے گفتگو میں الزام عائد کیا کہ حماس نے اسپتال کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا اور یورپی فنڈز کا غلط استعمال کیا۔

گولانی بریگیڈ کے ایک افسر نے بتایا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسی سرنگ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی کچھ وقت کے لیے رکھا گیا تھا۔

صحافیوں کو دکھائی گئی سرنگ میں بستر، کپڑے، پانی کی بوتلیں، نقشے، دھماکہ خیز مواد، آئی ڈی کارڈز اور یرغمالیوں سے متعلق معلومات برآمد ہوئیں۔

سرنگ میں شدید تعفن تھی کیونکہ یہاں لاشیں تین ہفتوں تک موجود رہی تھیں اور گل سڑ گئی تھیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1500 فوجی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ 251 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

یرغمال بنائے گئے افراد میں سے تاحال 55 یرغمالی حماس کے قبضے میں ہی ہیں جن میں سے 33 کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 20 کے زندہ ہونے کی امید ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

OSZAR »