ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی حالیہ رپورٹ کو سیاسی اور جانبدار قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق، رپورٹ میں دی گئی معلومات ایران کے جوہری پروگرام کو غلط انداز میں پیش کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ: "ایران کے ملٹری ڈاکٹرائن میں ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے اور تمام نیوکلیئر سرگرمیاں عالمی قوانین کے مطابق شفاف طریقے سے کی جا رہی ہیں۔"
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کا نیوکلیئر پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور IAEA کو تمام سرگرمیوں کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی قوانین کے تحت پُرامن نیوکلیئر ٹیکنالوجی پر کوئی پابندی نہیں۔
یاد رہے کہ IAEA کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران نے یورینیئم کی افزودگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب ہے۔