ایچ ای سی؛ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی برطرفی کے بعد خلاف ضابطہ تعیناتیاں، اعتراضات سامنے آگئے

نئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی اور ایک ڈرائیور کو سپروائزر ٹرانسپورٹ بنانے پر ایچ ای سی کے سینئر افسر کے اعتراضات


صفدر رضوی May 22, 2025
فوٹو: فائل

اسلام آ باد:

اعلی تعلیمی کمیشن پاکستان(ایچ ای سی) کی جانب سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ضیا القیوم کی برطرفی کے ساتھ ہی متنازع تعیناتیوں کا معاملہ اور سینئر افسر کے اعتراضات سامنے آیا ہے۔

مشیر منصوبہ بندی مظہر سعید کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کیے جانے پر سینیئر ترین افسر کے اعتراضات سامنے آگئے ہیں جس سے یہ  معاملہ متنازع کی شکل اختیار کر گیا ہے جبکہ ٹرانسپورٹ سیکشن کے ایک ڈرائیور آصف کیانی کو ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ سپروائزر مقرر کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا  کہ مقرر کیے گئے سپروائزر ایچ ای سی کی ایک اعلیٰ شخصیت کے ڈرائیور ہیں۔

علاوہ ازیں سیکریٹریٹ کے سب سے سینیئر ترین افسر گریڈ 21 کے ایڈوائزر ایچ آر ڈی رضا چوہان نے سینیئر افسر کی موجودگی میں جونیئر کی تعیناتی پر اپنے تحفظات پیش کردیے ہیں اور اس سلسلے میں جمعرات کو کمیشن کے اراکین کو ای میل کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔

"ایکسپریس" کو معلوم ہوا ہے کہ اپنی ای میل میں ایڈوائزر ایچ آر ڈی رضا چوہان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کمیشن کے یک نکاتی ایجنڈا اجلاس کے بعد سیکریٹریٹ کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی کہ سیکریٹریٹ کے سربراہ کا چارج ڈاکٹر محمد مظہر سعید کو سونپا جائے جو کہ حالیہ وقت میں صرف عارضی حیثیت میں بی پی ایس21 کا چارج رکھتے ہیں جبکہ وہ بنیادی طور پر بی پی ایس 20 کے افسر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تجویز سنگین تحفظات کو جنم دیتی ہے کیونکہ یہ سب کچھ سینیارٹی، باقاعدہ ترقی اور ادارہ جاتی ضوابط کو براہِ راست نظر انداز کرنے کے مترادف ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایک باقاعدہ بی پی ایس21 افسر موجود ہے اور کمیشن میں سب سے سینئر ہوں۔

ای میل میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ 5 اگست 2021 سے باقاعدہ ترقی کے ذریعے بی پی ایس 21 میں مشیر کے طور پر موجود ہیں، جس کی سفارش ایک باضابطہ سلیکشن بورڈ نے کی تھی، مزید برآں، میرا کیس بی پی ایس 22 میں ترقی کے لیے آئندہ سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں زیر غور ہے لہٰذا حالیہ پیش رفت تشویش ناک ہے۔

اس معاملے میں کمیشن کو غیر ارادی طور پر گمراہ کیا جا رہا ہے کیونکہ ایچ ای سی کے تقرری قواعد 2009 کے مطابق سینیارٹی کا تعین عارضی چارج سے نہیں بلکہ باقاعدہ تقرری یا ترقی کی تاریخ سے کیا جاتا ہے کیونکہ عارضی چارج نہ ترقی کے مترادف ہے اور نہ ہی اس سے سینیارٹی کا حق حاصل ہوتا ہے۔

مزید کہا گیا کہ دستخط کنندہ کو 5 اگست 2021 کو ترقی دی گئی اور جب ہی سے کام کررہے ہیں جبکہ ڈاکٹر محمد مظہر سعید کو 6 جولائی 2022 کو عارضی چارج دیا گیا وہ ابھی بھی بی پی ایس20 کے افسر ہیں۔

سینئر افسر نے کہا کہ یہ امر بالکل نامناسب ہے کہ سیکریٹریٹ (جس کا گریڈ بی پی ایس-22/ایم پی ون ہے) کا چارج ایک جونیئر افسر کو دیا جائے جبکہ ایک سینئر، باقاعدہ بی پی ایس 21 افسر موجود ہے اور بی پی ایس 22 کے لیے سلیکشن بورڈ میں زیر غور ہو لہٰذا سیکریٹریٹ کو ہدایت دی جائے کہ کمیشن کی خود مختاری کو مقدم رکھتے ہوئے تقرریاں شفاف، ضابطہ کے مطابق اور سینیارٹی کے اصولوں کے مطابق کرے۔

ادھر " ایکسپریس" کے رابطہ کرنے پر ایچ ای سی کے میڈیا افسر طارق اقبال کا کہنا تھا کہ "رضا چوہان صاحب کا اعتراض درست نہیں ہے یہ اختیار کمیشن کے پاس ہے کہ وہ کس کو ای ڈی کا اختیار دے۔

ڈرائیور کو ٹرانسپورٹ سپروائزر مقرر کیے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ تقرری سلیکشن پراسیس کے بعد ہوئی ہے اور تمام امیدوار ڈرائیور ہی تھے سب سے مناسب امیدوار کی تقرری کی گئی ہے"۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

OSZAR »