وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں تاخیر؛ چیئرمین ایچ ای سی سے اختلافات پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر فارغ

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر میں سرد جنگ کئی ماہ سے جاری تھی


ویب ڈیسک May 21, 2025

اسلام آباد:

وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں مبینہ تاخیر کے معاملے پر چیئرمین ایچ ای سی سے اختلافات پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

ایچ ای سی چیئرمین مختار احمد کی زیر صدارت کمیشن کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ضیاء القیوم کو کارکردگی کی بنیاد پر عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

کمیشن اجلاس میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، کمیشن ممبران کی جانب سے معاملے پر قانونی رائے لینے کی تجویز دی گئی۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا ٹینیور فوری ختم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی 4 سال کے لیے تھی۔

ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر میں سرد جنگ کئی ماہ سے جاری تھی، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کو لیپ ٹاپ اسکیم میں مبینہ تاخیر کا جواز بنا کر فارغ کیا گیا۔

دوسری جانب، ممبر ایچ ای سی مظہر سعید کو قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کر دیا، ڈائریکٹر جنرل مظہر سعید کے پاس مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات کا اضافی چارج ہے۔

ضیاء القیوم کو ہٹانے کی منظوری ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اجلاس میں دی گئی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی کارکردگی رپورٹ پاور پوائنٹ پر دکھائی گئی۔ ای ڈی ایچ ای سی کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دے کر انہیں فارغ کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مختار اور ضیاء القیوم کے درمیان کئی انتظامی معاملات پر اور اربوں کی غیر ملکی امداد سے چلنے والے دو منصوبوں پر اختلافات تھے، جن میں 12 ارب روپے کے 1 لاکھ لیپ ٹاپ کی خریداری کا معاملہ بھی شامل تھا۔ ایک سیاسی شخصیت کی ایماء پر چیئرمین نے ای ڈی کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ پچھلے کئی ماہ سے چیئرمین اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی کشمش جاری تھی، ضیاء القیوم نے خط میں غیرقانونی اقدامات پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ضیاء القیوم کا خط میں کہنا تھا کہ میں بے گناہ ہوں، مجھے جواب کا موقع نہیں دیا گیا، میرے خلاف ہونے والی ساری کارروائی خلاف قانون ہے۔ مجھے ایک رات قبل تاخیر سے ای میل کے ذریعے اجلاس کی اطلاع دی گئی، مجھے نہ صرف اجلاس میں شرکت سے روکا گیا بلکہ سیکریٹریٹ معاونت سے بھی محروم رکھا گیا۔

خط میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایچ ای سی نے میرے 28 اپریل کو بھیجے گئے باقاعدہ اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر اجلاس بلایا، جس کا انعقاد ہائیر ایجوکیشن کمیشن ایکٹ 2021 کی شقوں 6، 9، 10 اور 11 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ بغیر ایجنڈا کی پیشگی ترسیل کے ورچوئل اجلاس کا انعقاد اجلاس کی قانونی حیثیت کو مشکوک بنا دیتا ہے۔

ضیاء القیوم کا کہنا تھا کہ تمام الزامات کا غیرجانبدار اور شواہد پر مبنی جائزہ لیا جائے، ضروری ہے کہ کمیشن کی ساکھ اور شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔ چیئرمین ایچ ایی سی کی جانب سے اٹھائے گئے الزامات کی تفصیلات باضابطہ طور پر فراہم کی جائیں، قانون کے مطابق مجھے وضاحت کا مکمل موقع دیا جائے۔

مقبول خبریں

OSZAR »