یہ بات بڑی عجیب لگتی ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ہر جاندار انسانوں سمیت اپنی موت تک روشنی خارج کرتا رہتا ہے۔
تاہم یہ روشنی بایولوجیکل لائٹ کہلاتی ہے جو اتنی کمزور ہوتی ہے کہ انسانی آنکھ اسے نہیں دیکھ سکتی۔ سائنسدانوں نے خاص کیمرے (ultra-sensitive photon detectors) کے ذریعے اسے ناپا ہے۔
یہ روشنی کیسے خارج ہوتی ہے؟
جب ہمارے جسم میں موجود خلیے (cells) توانائی پیدا کرنے کے لیے آکسیجن استعمال کرتے ہیں (یعنی میٹابولزم ہوتا ہے) تو اس کے دوران کچھ "ری ایکٹیو آکسیجن مالیکیولز" بنتے ہیں جو خلیوں کے ساتھ رد عمل کر کے بہت معمولی مقدار میں روشنی خارج کرتے ہیں۔
2009 میں جاپانی سائنسدانوں نے اس مظہر کو ثابت کیا کہ انسانی جسم دن کے مختلف اوقات میں مختلف مقدار میں روشنی خارج کرتا ہے۔ سب سے زیادہ روشنی چہرے، ہاتھوں اور گالوں سے خارج ہوتی ہے۔
یہ روشنی الٹرا وائلٹ اور انفراریڈ سپیکٹرم میں آتی ہے، اس لیے عام آنکھ سے نظر نہیں آتی۔